اسلامک موومنٹ فلسطین نے اسرائیلی مووی پروڈکشن کمپنی کی طرف سے مسجد علی ابن ابی طالب کی توہین کرنے پر شدید مذمت کی ہے۔ واضح رہے کہ یہ مسجد قلنسوہ ،فلسطین کے مرکز میں واقع ہے۔ اطلاعات کے مطابق پروڈکشن سے تعلق رکھنے والے ایکٹر اور فلمساز اشتعال انگیز لباس پہن کر مسجد میں داخل ہو گئے اور اللہ تبارک وتعلی کی شان میں گستاخانہ الفاط استعمال کئے۔ اس سارے منظر نامے کی ایک اسرائیلی فلم کیلئے جو غزہ اور مغربی کنارے کے متعلق تیار کی جا رہی ہے کی عکس بندی بھی کی ۔ مسجد کی توہین کرنے پر وہاں کے مکین مشتعل ہو گئے اور انہوں نے انہیں فوری طور پر نکلنے کو کہا۔ان لوگوں کے انکار پر کچھ منٹوں کیلئے صورتحال انتہائی کشیدہ ہو گئی تاہم پھر وہ وہاں سے کیمرہ ٹیم کو ہٹانے پر مجبور ہو گئے۔ اسلامک موومنٹ قلنسوہ کے ایڈمنسٹریٹر شیخ مئوید العقبی نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل تمام حدود،اب پار کر رہا ہے۔اللہ کے متعلق نازیبا الفاط ،مسجد کی بے حرمتی اور قلنسوہ عوام کے خلاف گالم گلوچ سے یہ بات ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فلم کی عکس بندی کو فوری طور پر روک دیا جائے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فلم پروڈکشن کمپنی غزہ اور مغربی کنارے کے حوالے سے ایک فلم تیار کر رہی ہے۔ قلنسوہ غزہ اور مغربی کنارے کے ساتھ مشابہت رکھتا ہے ،اس لئے اس علاقے کو فلم بندی کیلئے چنا گیا ہے۔ یہ ٹیم یہاں دو ہفتوں تک رہے گی۔