اسرائیلی بلدیہ نے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے۔ اطلاعات کے مطابق منگل کے روز بلدیہ حکام نے بیت حیننا میں البقعہ کے مقام پرعطیہ قراعین نامی شہری جبکہ وادی قدوم میں راس العمود کے مقام پرنصر نصار حسینی کے مکان کو مسمارکر دیا۔ ان مکانات کے مالکان کو چند روز قبل قابض فوج اور بلدیہ کی جانب سے غیر قانونی قراردے انہیں خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے تھے۔ دوسری جانب متاثرین اور گرائے گئے مکان کے مالکان کا کہنا ہے بلدیہ حکام نے انہیں مکان خالی کرنے کے لیے کوئی مہلت نہیں دی۔ حتی کہ گھر کا سامان نکالنے کی اجازت بھی فراہم نہیں گئی اور مکانات کو گھرکے تمام سامان اور دیگر جائیداد سمیت زمین بوس ہو گیا جس سے وہ بنیادی استعمال کے برتنوں اور کپڑوں سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔ عطیہ قراعین کا مکان 100 میٹر پرمشتمل تھا جس کے تین کمرے اور ایک ہال تھا۔ جبکہ گھر میں سات بچوں سمیت گیارہ افراد رہائش پذیر تھے۔ اس سے قبل 2007 میں قابض بلدیہ میں عطیہ کے بھائی کا مکان بھی گرادیا تھا۔ ادھر وادی قدوم میں گرائے گئے مکان کے مالک نصر نصار حسینی نے بتایا کہ اس نے یہ مکان تین سال قبل ایک دوسرے فلسطینی شہری سے خریدا تھا تاہم حکام مکان خالی کرنے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دو منزلہ اس مکان میں دو خاندانوں کے تیس افراد رہ رہے تھے۔