انسانی حقوق کے ذرائع نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی جیل الرملہ میں فلسطینی مریض اسیران کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔ جیل انتظامیہ ان کے علاج معالجے میں لاپرواہی برت رہی ہے۔ بنیادی غذائی اشیاء کی کمی کی وجہ سے متعدد اسیران خون کی کمی کا شکار ہیں۔
انسانی حقوق کے ادارے ”مانڈیلا” کی وکیل بثینہ دقمقان نے اخباری بیان میں کہا ہے کہ وہ ”الرملہ” جیل کا دورہ کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ الرملہ جیل کے اسیران نے انہیں بتایا ہے کہ بعض مریض اسیران کے مستقل علاج کی ضرورت ہے۔ بہت سے مریضوں کا آپریشن ضروری ہے۔
اسیران کی مرض بڑھنے کی بنیادی وجوہات ان پر تشدد، ہر وقت تحقیق کا خوف، جیل میں نمی کی زیادتی اور علاج میں لاپرواہی ہیں۔ اسرائیلی جیلوں کی ڈسپنسریوں میں علاج کی بنیادی ضروریات بھی موجود نہیں ہیں۔
صہیونی ڈاکٹرز فلسطینی اسیران کے ساتھ نسل پرستی کا رویہ اختیار کرتے ہیں۔ وہ اسیران سے ایسا رویہ اختیار کرتے ہیں جیسے یہ لوگ علاج کے مستحق ہی نہیں۔ اسرائیلی ڈاکٹروں کا رویہ ان کے پیشے کے منافی ہے۔