مصر اور فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں نے صہیونی جیلوں میں زیرحراست مصری قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے. یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مصر ایک سیاسی بحران سے گذر رہا ہے اور اسرائیل کو بھی مصرکی نئی حکومت کے حوالے سے کئی خدشات ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قیدیوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ” اسٹڈی سینٹر برائے امور اسیران” نے مصرکی نئی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جیلوں میں زیرحراست ان 20 قیدیوں کی رہائی پر توجہ دے جو عرصہ کئی سال سے اسرائیلی جیلوں میں صہیونی جبرو تشدد کا سامنا کر رہے ہیں. انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست مصری قیدیوں کے ساتھ جنگی مجرموں جیسا سلوک کیا جاتا ہے حالانکہ ان میں سے بعض قیدی صرف اس شبے میں گرفتارہوئے تھے کہ وہ غیرقانونی طور پر سرحدعبور کر کے اسرائیل داخل ہوئے تھے. اس کے علاوہ ان پر کوئی دوسرا الزام ثابت نہیں ہو سکا. انسانی حقوق گروپ کے ڈائریکٹر فواد الخفش نے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر حسنی مبارک کے دور میں صہیونی جیلوں میں قید مصری شہریوں کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور نہ ہی سابق حکومت نے آج تک کوئی ایسا جاندار قدم اٹھایا ہے. اب نئی مصری حکومت کے لیے ناگزیر ہو گیا ہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں زیرحراست تمام فلسطینیوں کو رہا کرے.