احرار سنٹر برائے حقوق محبوسین کے ایک بیان کے مطابق قابض اسرائیلی انتظامیہ نے نقب جیل سے 48 سالہ، نذیہ ابو عون کو بغیر کسی جرم اور عدالتی تحقیقات کے تین سال تک انتظامی حراست میں رکھنے کے بعد رہا کیا ہے۔
احرار سنٹر کے ڈائریکٹر فواد الکفش کے بیان کے مطابق ابو عون جنین ڈسٹرکٹ کے گاؤں جبہ کے کونسلر ہیں اور وہ انتظامی حراست میں رہنے والے سب سے پرانے قیدی تھے۔ فواد الکفش نے کہا کہ ابو عون کو1993میں گرفتارکر کے چار سال تک جیل میں رکھا گیا۔1998میں اسے دوبارہ گرفتار کیا گیا اور6 سال تک جیل میں رکھا گیا۔ پھر تیسری بار 2005 میں انتظامی حراستی ایکٹ کے تحت گرفتاری عمل میں آئی اور ایک سال بعد رہائی ملی لیکن2007 میں پھر اسے اسی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا اور اب تین سال بعد رہا کیا گیا ہے۔
فواد الکفش نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی جیلوں سے مزید 200 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ یہ لوگ بھی انتظامی حراستی ایکٹ کے تحت اسرائیلی جیلوں میں پڑے ہیں۔
الکفش نے مزید کہا کہ یہ ایکٹ بین الاقوامی قوانین کے بالکل برعکس ہے اس لئے اس ایکٹ کو ختم کرانے میں انسانی حقوق کی تنظیمیں اسرائیلی قابض حکومت پر دباؤ ڈالیں۔ اسی دوران قابض اسرائیلی فورسز نے جمعرات کے روز مغربی کنارے کے علاقوں بالخصوص نابلس اور قلقلعہ میں 9 فلسطینیوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقامات پر پہنچایا ہے۔