عینی شاہدین اور فلسطینی سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے جمعہ کے روز غزہ کی پٹی پر متعدد فضائی حملے کئے تاہم ان میں کسی فرد کے جاں بحق یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
مستعفی حکومت کے ایک پولیس ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی جنگی جہازوں نے خانیونس کے علاقے میں دو خالی میدانوں پر حملہ کیا۔
عینی شاہدین نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل ایف سولہ جنگی جہازوں نے شمالی غزہ کے علاقے بیت حانون میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری شعبے القسام بریگیڈ کے مبینہ تربیتی کیمپ پر حملہ کیا۔ ذرائع نے ان حملوں میں کسی جانی نقصان سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔
تاہم فرانسیسی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں جانی نقصان ہوا ہے۔ “ہمارے جنگی جہازوں نے شمالی غزہ کے علاقے میں کچھ تنصیبات اور جنوب میں واقع دو سرنگوں کو نشانہ بنایا ہے۔”
تل ابیت سے اسرائیلی فوجی ترجمان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گذشتہ شب غزہ کی پٹی سے فائر کیا جانے والا ایک راکٹ جنوبی اسرائیل میں گرا، تاہم اس سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ ترجمان کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی سے داغا جانے والا راکٹ اسرائیلی علاقے عسقلان میں گرا، تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
غزہ سے راکٹ فائر کرنے کی ذمہ داری انصار السنہ بریگیڈ نے قبول کی ہے۔ اس تنظیم کا تعلق سلفی جماعت سے بتایا جاتا ہے، بہ انصار السنہ انہوں نے خیبر طرز کا مقامی ساختہ راکٹ عسقلان پر فائر کیا تھا۔