القدس کمیٹی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام مستقبل قریب میں مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے سیکڑوں گھروں کو منہدم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ نسلی امتیاز کی ان کارروائیوں کے لیے حسب سابق سرکاری دستاویز میں ان گھروں کو “غیر قانونی” قرار دیا گیا ہے۔ کمیٹی نے ذرائع ابلاغ کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں متعدد گھروں کو منہدم کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ ہزاروں رہائشیی یونٹوں کو مسمار کرنے کا مقصد مقبوضہ بیت المقدس کو یہودی رنگ میں رنگنا ہے۔ کمیٹی نے صہیونی عدالتوں میں 200 گھروں کو منہدم کرنے سے متعلق زیرالتواء ظالمانہ مقدمات کی طرف بھی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزارت داخلہ اور نام نہاد ’’قومی کمیٹی برائے تعمیرات‘‘ کے مابین خطوط کے تبادلے میں کمیٹی نے وزارت داخلہ کو شکایت کی ہے کہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات منہدم کرنے کے احکامات پرعمل درآمد نہیں ہو رہا۔ بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ کمیٹی، وزارت داخلہ سے اپنے رابطے مضبوط کر رہی ہے تاکہ مقبوضہ بیت المقدس کی بلدیہ پر شہر میں فلسطینیوں کے گھر مسمار کرنے منہدم کرنے احکامات پر عملدرآمد کے لئے دباؤ بڑھایا جائے تاکہ جلد از جلد یہ رہائشی گھر زمین بوس کئے جا سکیں۔