دوحہ ۔ مرکز اطلاعات فلسین
اسرائیلی شہری قطر میں ہونے والے فیفا فٹ بال ورلڈ کپ 2022 کے میچوں کو دیکھنے کے لیے جا سکیں گے۔ اس بات کا اعلان اسرائیلی وزراء نے جمعرات کو کیا ہے۔
انھوں کہا کہ اس اقدام سے ایک ایسے عرب ملک کےساتھ ’’ایک نیا دروازہ‘‘کھل جائے گا جس کے ساتھ اسرائیل کے اس وقت باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
فٹ بال کی عالمی فیڈریشن فیفا کے ساتھ کئی ماہ تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد طے شدہ اس معاہدے کا اعلان اسرائیل کے وزیرخارجہ یائرلاپیڈ، وزیردفاع بینی گینز اور وزیر کھیل چلی ٹراپرنے کیا ہے۔
بیان میں لاپیڈ کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ’’فٹ بال اور کھیل سے محبت لوگوں اور ریاستوں کو جوڑتی ہے اور نومبرمیں ہونے والا ورلڈ کپ ہمارے لیے گرم تعلقات کا ایک نیا دروازہ کھولتاہے‘‘۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی فٹ بال ٹیم عالمی کپ کے فائنل مقابلے کھیلنے کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تھی۔
خلیجی عرب دولت مند مگرننھا ملک قطرنومبر کے آخر میں شروع ہونے والے ورلڈکپ کی میزبانی کرے گا۔مشرقِ اوسط کے کسی ملک میں فٹ بال کا یہ پہلا عالمی کپ ٹورنامنٹ ہوگا۔
قطر کی ورلڈ کپ انتظامیہ کے عہدے داروں نے باربارکہا ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران میں تمام قومیتوں کا خیرمقدم کیاجائے گا۔ تمام ٹکٹ ہولڈرز کو حیا کارڈ کے لیے درخواست دیناہوگی۔یہ کارڈ شائقین کا شناختی کارڈ بھی ہوگا اور قطر میں ان کے داخلے کے لیے اسی کو ویزا شمار کیا جائے گا۔
قطر کے دو خلیجی عرب ہمسایوں بحرین اور متحدہ عرب امارات نے پونے دوسال قبل اسرائیل کے ساتھ تاریخی معاہدوں پردست خط کیے تھے۔ اس کے برعکس قطرنے ابھی تک اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار نہیں کیے ہیں۔ البتہ ان کے درمیان غیررسمی روابط وتعلقات جاری ہیں