حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے وہ اسرائيل جس سے سب ڈرا کرتے تھے اس کاکوئي وجود خارجی نہیں ہے۔ سید حسن نصراللہ نے شب عاشور کی مجلس سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ جو چیز گریٹر اسرائيل کہلاتی تھی وہ حزب اللہ کی بہادری و استقامت سے ختم ہوچکی ہے اور صیہونیوں کی یہ آرزو کبھی پوری نہیں ہوگي۔ انہوں نے صیہونی حکومت کے مقابل حزب اللہ کی کامیابیوں کا ذکر کرتےہوئے کہا کہ صیہونی حکومت اس سے کہیں زیادہ کمزور ہے کہ علاقے کے ملکوں پر اپنی شرطیں مسلط کرسکے ۔ سید حسن نصراللہ نے بعض عرب ملکوں کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ جن ملکوں نے دوہزار چھےمیں تینتیس روزہ جارحیت میں صیہونی حکومت کی حمایت کی تھی وہ بھی شکست خوردہ گروہ میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے راڈاروں اور جاسوسی کی مشینوں کو ڈھونڈ نکالا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صیہونی حکومت ساز باز مذاکرات کے بہانے وقت برباد کرنا چاہتی ہے ۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ صیہونی حکومت قدس شریف کو یہودی بنانے کے درپئے ہے اور صیہونی کبھی بھی امن و صلح کے خواہاں نہیں رہے ہیں۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی حکومت علاقے میں شیعہ سنی ، عراق میں کرد و عرب نیز مصر میں عسیائیوں اور مسلمانوں کے درمیاں تفرقہ پھیلانے کی کوشش کررہی ہے جس کے مقابل ہمیں ہوشیار رہنا چاہیے۔ سیدحسن نصراللہ نے ایران کے شہر چابھار میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے مسلمانوں میں فتنے اورتفرقے پھیلانےکی کوشش کی جاری ہے۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پابندیوں کو بے اثر قراردیا اور کہا کہ ان پابندیوں سے ایران میں ترقی آئے گي اور وہ طاقتور بنےگا۔ انہوں نے مغربی ممالک کے دوہرے رویوں کی مذمت کی۔ انہوں نےکہا کہ رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کو امریکہ اور مغربی ملکوں کی حمایت حاصل ہے ۔