مصر کے معروف دانشور محمد حسنین ھیکل نے کہا ہے نوجوانوں کی تحریک نے ملک میں بیداری کی نئی لہر پھونک دی اور مصر میں 30 سال سے مسند اقتدار بر براجمان صدر حسنی مبارک کے نظام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ تحریک کو دبانے کے لیے مذاکرات کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ معروف عرب ٹی وی چینل ’’الجزیرہ‘‘ کو ایک انٹرویو میں ھیکل نے کہا کہ تحریر اسکوائر میں جمع ہونے والے مظاہرین نے مصر کی نجات کا خواب سچ کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے، مظاہرہ کرنے والے ملک کے انتہائی نیک لوگ ہیں۔ یہ لوگ مصری قوم کا حقیقی افتخار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصری عوام حکومت کی تبدیلی کے اپنے مطالبے پر بدستور قائم ہیں، 50 تا 70 لاکھ افراد مصر کے مختلف علاقوں میں امڈ آئے ہیں۔ اس طرح کے احتجاج کی اس سے قبل کوئی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے خلاف عوام کے اٹھ کھڑے ہونے کے اثرات صرف مصر اور عالم عرب تک محدود نہیں بلکہ دیگر ممالک تک بھی پہنچیں گے