غزہ میں ایک خاتون سماجی رہ نما مریم زقوت نے بتایا ہے کہ غزہ کے مفلوک الحال عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے سرگرم عالمی تنظیموں نے غزہ کی امداد کا ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے. مریم کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی امدادی تنظیمیں آئندہ سال اپریل میں 34 بحری جہازوں کا ایک قافلہ امدادی سامان کے ساتھ غزہ لانے کی تیاریاں کر رہی ہیں. مریم زقوت نے فرانس میں یکجہتی فلسطین کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ آئندہ سال اپریل میں غزہ کے لیے آنے والے امدادی قافلے میں عرب اوراسلامی ممالک کے علاوہ دیگر ممالک بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے. انہوں نے کہا کہ دنیا غزہ کی معاشی ناکہ بندی کو ختم ہوتا دیکھنا چاہتی ہے، پانچ سال سےاسرائیلی حکومت کی مسلط کردہ معاشی ناکہ بندی سے فلسطینیوں کا بہت امتحان لیا جا چکا ہے. غزہ کے غریب عوام کو مزید مشکلات میں ڈالنے کی گنجائش باقی نہیں رہی. اس موقع پر مریم زقوت نے کہا کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے حوالے سے یورپ میں ایک آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے جس میں مختلف دستاویزی فلموں کے ذریعے یورپی رائے عامہ کو ہموار کیا جا رہا ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ غزہ کے امدادی قافلوں میں اپنا حصہ ڈال سکیں. مریم کا کہنا تھا کہ ان کی فرانس میں جاری آگاہی مہم میں مختلف طبقہ ہائے فکر نے جہاں اہل غزہ کی امداد کی یقین دہانی کرائی ہے وہیں قابض صہیونی ریاست میں تیار ہونے والی مصنوعات کے بائیکاٹ کا بھی وعدہ کیا ہے.