آئریش وزیر خارجہ مائیکل مارٹن جمعرات کے روز غزہ کے مختصر دورے پر پہنچے۔ وہ یہاں ہسپتالوں، سکولوں اور تباہ شدہ بستیوں کا دورہ کریں گے۔ غزہ سرحد پر نقل وحمل کے ادارے کے مطابق ما رٹن کی قیادت میں اس دس رکنی وفد کا غزہ میں مقیم اقوام متحدہ کے آفس سے وابستہ افسران نے استقبال کیا۔ آئرش وزیر خارجہ نے اپنے ابتدائی مختصر اور جامع بیان میں کہا کہ وہ پہلی بار رفح راہداری کے ذریعے غزہ پٹی میں داخل ہو رہے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ وہ خود غزہ پٹی میں ابترصورتحال کا مشاہدہ کرے۔ مارٹن نے اس سے پہلے بیت حانون راہداری سے محاصرہ زدہ غزہ پٹی میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی لیکن اسرائیل نے انہیں غزہ پٹی کا دورہ کرنے کی اس وقت اجازت نہیں دی۔ آئرش وزیر نے اس پر اسرائیل کو آڑھے ہاتھوں لے کر کہا کہ اسرائیل کے پاس انہیں اس دورے سے روکنے کیلئے کو ئی جواز نہیں تھا۔ مائیکل مارٹن، بیت القدس اور مغربی کنارے میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر پر فوری روک لگانے اور فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کرنے کے عمل کو بند کرنے مطالبہ بھی کر چکے ہیں۔ انہوںنے اسرائیل کی طرف سے محاصروں اور رکاوٹوں کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کو دو ریاستوں کے تصور کی بنیاد پر سیا سی طورپر حل کیا جائے اور عالمی برادری کو اس میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنا چاہئے۔